منگل، 14 اپریل، 2020

Collateral Damage. ڈاکٹر صابر حسین خان

" COLLATERAL DAMAGE "
نیا کالم/ بلاگ/ مضمون
دعاگو ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

انگریزی فلموں اور ڈراموں کو دیکھنے والے اس اصطلاح سے بخوبی واقف ہوں گے ۔ اردو میں اس کے کئی معنی بیان کئیے گئے ہیں ۔ گو کوئی بھی اس انگریزی دو لفظی لفظ کے حقیقی معنی نہیں بیان کر پاتا ۔ Damage کا مطلب تو واضح ہے ۔ " نقصان " یا " ٹوٹ پھوٹ " ۔ Collateral کو سمجھنے کے لئیے لغوی معنوں کی مدد لیتے ہیں ۔ ' کے برابر ' ۔ ' کی جگہ '۔
' بدلے میں ' ۔ ' کی بجائے ' ۔ ' امر اضافی ' ۔ اور اس طرح کے کئی اور لفظ آپ کو ڈکشنری میں مل جائیں گے ۔ مگر جب ان دونوں لفظوں کو ملا کر ایک دو لفظی لفظ کی شکل دی جاتی ہے ۔ Collateral Damage تو اس کے معنی بڑے عجیب سامنے آتے ہیں ۔ مثلا ڈکشنری میں ایک جگہ اس کی معنی ' خود کش حملہ ' بھی درج ہیں ۔ اور یا پھر معنوں کی بجائے اصطلاح کی تشریح کی گئی ہے ۔ ' نہ چاہنے والا نقصان ' ۔ اور
' فوجی حملے یا فوجی کارروائی کی صورت میں سویلین جان یا مال کا نقصان یا تباہی ' ۔ اور ' کسی بھی ملٹری ایکشن میں غیر ارادی یا غیر اختیاری عام آبادی کی اموات یا مال و دولت کا نقصان ' ۔ اور ' ہدف یا ٹارگٹ کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کی جان کا ضیاع جو نہ نشانہ ہوں اور نہ برہائے راست مخالف یا دشمن ہوں ' ۔ اور اسی طرح کے کئی اور معنی اور تشریحات ۔ اب بھی مفہوم واضح نہ ہو رہا ہو تو آپ خود ڈکشنری کھول کر اپنے لئیے آسان معنی ڈھونڈلیجیئے گا ۔
نوول کورونا COVID 19 وائرس سے اب تک ( نو اپریل 2020 بوقت رات نو بجے ) لگ بھگ ایک لاکھ کے قریب انسان کولیٹرل ڈیمیج کا شکار ہوچکے ہیں ۔ دنیا بھر کے ہر طرح کے ماہرین اپنی اپنی ماہرانہ رائے میں یہی Forecast کررہے ہیں کہ دنیا کو کم از کم اگلے چار ماہ ( جولائی 2020 ) تک مکمل لاک ڈاون میں رہنا ہوگا ۔ اور 2021 تک بھی دنیا میں کہیں بھی آزادانہ آمد و رفت کا کوئی امکان نہیں ۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد سوا تین کروڑ تک پہنچ سکتی ہے ۔ اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ گلوبل اکنامی کی تباہی کے نتیجے میں غربت اور غربت سے نیچے کی لکیر میں رہنے والے کرونا سے نہیں بلکہ بھوک اور قحط سے موت کے گھاٹ اترنے لگیں گے ۔ اور اس طرح مرنے والوں کی تعداد کا اندازہ چھ تا سات کروڑ لگایا جارہا ہے ۔
خدانخواستہ اتنی بڑی تعداد میں اگر انسان مرتے ہیں ۔ خواہ کرونا سے یا بھوک سے ۔ تو دنیا کی قدیم اور جدید تاریخ کا یہ سب سے بڑا Collateral Damage ہوگا ۔ Massive Genocide ۔ اور وہ بھی ایسی جنگ ، ایسے ملٹری ایکشن کے نتیجے میں ، جس میں بظاہر کسی کو نہیں پتہ کہ یہ جنگ کس نے شروع کی ہے ، یہ جنگ کیوں شروع کی گئی ہے ۔ ہر شخص اپنے علم ، اپنے فہم کے مطابق مفروضوں کے غبارے پھلا کر ادھر ادھر پھیلا رہا ہے ۔
یہاں اگر یہ مفروضہ سامنے رکھا جائے کہ درحقیقت اس جنگ کے پہلے خیالی مرحلے کا آغاز تو ستر سال پہلے ہوگیا تھا اور سن 1990 میں مملکت روس کے حصے بخرے ہونے کے فورا بعد دوسرے عملی مرحلے کو شروع کردیا گیا تھا ۔ پہلی گلف وار ۔ پہلا جارج بش سینئیر ۔ کویت اور عراق کو آمنے سامنے کھڑا کرکے ۔ پھر نائن الیون آگیا ۔ سن 2000 ۔ جنگ کے تیسرے مرحلے کی شروعات ۔ جب بہت سے لوگوں نے شاید پہلی بار کولیٹرل ڈیمیج کی اصطلاح سنی ۔ اور اب سن 2020 ۔ کرونا وائرس کی شکل میں انتہائی خفیہ اور خطرناک جنگ کا چوتھا مرحلہ ۔
اور یہ جنگ ہے کیا ۔ یہ جنگ درحقیقت Specific سے Generalised کی طرف کا سفر ہے ۔ اس کا بنیادی ٹارگٹ یا ہدف شروع کے مرحلوں میں Specified ملک ، قومیں اور آبادیاں تھیں ۔ جن کو تباہ و برباد کرنے کے لئیے جو کچھ کیا گیا ، اس کے نتیجے میں کولیٹرل ڈیمیج کی اصطلاح کو زبان زد کروا کر اپنے Actions کو Justify کیا گیا ۔ مگر اب اس چوتھے مرحلے میں کوئی خاص قوم ، آبادی یا ملک دشمن یا ہدف نہیں ہے ۔ بلکہ اس بار Collateral Damage کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے ۔ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اپنے اپنے لوگوں کو شکار کرکے ، کرونا کے ذریعے ہلاک کرواکے ، اپنی ڈوبتی ہوئی معیشت کو زیرو پر پہنچا کر ، اس خفیہ جنگ کے پانچویں اور چھٹے مرحلوں کی بنیاد رکھی جارہی ہے ۔
خوف اور دہشت پھیلا کر ذہنوں کو ماوف کیا جارہا ہے ۔ جذبوں کو بند دیواروں کے پیچھے دھکیلا جارہا ہے ۔ روحوں کو دائمی اضطراب اور بے سکونی کی نذر کیا جارہا ہے ۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دنیا بھر کے انسانوں کو مذہب اور انسانیت اور روحانیت سے دور کیا جارہا ہے ۔ Indirectly یہ دکھا کر ، یہ بتا کر اور یہ کرکے کہ نعوذ بااللہ کسی بھی مذہب کا خدا یہ قدرت نہیں رکھتا کہ اپنے پیروکاروں کو ایک وائرس سے بچا سکے ۔
یہی نہیں بلکہ اجتماعی مذہبی عبادات اور دعاؤں پر پابندی لگا کر Collective Spiritual And Mind Powers کا راستہ روک دیا گیا ہے ۔ انفرادی دعا اور اجتماعی دعا میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے ۔ دنیا بھر کے ماہرین نفسیات اور ماہرین روحانیت اس نکتے پر متفق ہیں کہ جتنے زیادہ انسانوں کی ذہنی اور روحانی توجہ اور توانائی ایک خاص وقت پر ایک خاص نکتے ہر ایک خاص دعا ایک خاص خیال کے حوالے سے مرتکز ہوگی ، اتنا زیادہ اس خیال ، اس دعا کے پورے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔
اور صرف یہی نہیں بلکہ مائینڈ پاور بڑھانے کے لئیے بھی مختلف مذاہب اور مختلف ثقافتوں میں گروپ موومنٹ کا Concept ہے ۔ یہ ذہنی قوت ، درحقیقت ہماری چھپی ہوئی Spiritual Energy ہوتی ہے ۔ جو گروہ یا گروپ کی شکل میں زیادہ اور زیادہ بہتر طریقے سے چارج ہوتی ہے ۔ اگر گروپ کے سب اراکین ایک مشترکہ مقصد کے حصول کی طلب کا جذبہ رکھتے ہوں اور مل کر مخصوص اوقات میں مخصوص کلمات یا دعاوں کا ورد کرتے ہوں ۔ اور اپنے اللہ سے ایک ہی فریکوینسی میں ایک ہی دعا مانگتے ہوں ۔ تو اس عمل سے جو Magnetic Field پیدا ہوتی ہے ۔ وہ بہت طاقتور Vibrations کا منبع ہوتی ہے ۔ یہ ارتعاش گروہ کے تمام اراکین کے قلب اور روح کی صفائی Cleansing کا بھی باعث بنتا ہے اور اندرونی قوتوں میں اضافہ بھی کرتا ہے ۔ اور جسمانی ، ذہنی اور روحانی Immunity بھی بڑھاتا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ دنیا کے ہر مذہب میں اجتماعی عبادات اور دعاؤں Mass Prayers کو خاص طور پر انسان کی فلاح کے لئیے کسی نہ کسی شکل میں لازمی قرار دیا ہے ۔
نیو ورلڈ آرڈر کے حواریوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو اسی لئیے پروموٹ کیا ہے کہ کمزور اور بیمار انسانوں کو جلد از جلد دنیا سے رخصت کروانے کے ساتھ ساتھ مضبوط اور صحتمند لوگوں کی جسمانی قوت مدافعت کے ساتھ ان کی ذہنی اور قوت مدافعت اور طاقت کو بھی کمزور کردیا جائے ۔ ایک پنتھ ، کئی کاج ۔ تاکہ تاریخ انسانی کی اس بھیانک ترین سازش اور خفیہ ترین جنگ کے چھٹے اور ساتویں Steps اور Stages کی راہ ہموار ہو سکے ۔
اس مرحلے کو اتنا طول دیا جاسکتا ہے ۔ کہ وائرس سے بچ جانے والے لوگ بھوک اور اپنی دیگر ضروریات سے بلبلا اٹھیں ۔ اور ان پر دنیا اتنی تنگ کردی جائے کہ وہ کھڑکی اور روشن دان کھولنے کے لئیے بھی نیو ورلڈ آرڈر کے Implementers کے محتاج ہوجائیں ۔ اور ان کے احکامات اور اشاروں کے بنا سانس بھی نہ لے سکیں ۔
دنیا کی تاریخ میں پہلی بار Collateral Damage کو باقاعدہ اور باضابطہ نشانہ بنایا گیا ہے ۔ اور یہ کام اس خوبصورتی اور مہارت سے کیا گیا ہے کہ دنیا کے 99.9999 فیصد لوگوں کو کانوں کان خبر نہیں ہوسکی کہ کسی جنگ کا کسی بھی قسم کا کوئی حصہ بنے بنا ان کے لئیے Termination Orders جاری کردئیے گئے ہیں ۔ بڑے بڑے ھائی فائی پڑھے لکھے اور حد سے زیادہ علم اور معلومات رکھنے والے بھی ہزار پردوں کے پیچھے کی اس مذموم حرکت کے اصل Motives کو نہ Read کرپائے ہیں اور نہ Evaluate ۔ اور نہ ہی اس مفروضے کو ماننے پر راضی ہیں ۔
کوئی بھی یہ کیوں نہیں سوچ رہا کہ آخر کیوں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سائنس اور میڈیسن آج اپنے عروج کی آخری منزل پر ہیں ۔ اور جن لوگوں کے ہاتھوں میں قدرت نے اس عروج کے تاج کو تھمایا ہوا ہے ، وہ بھی کیوں اس شدت سے اس بائیوکیمیکل ویپن کے ہاتھوں بظاہر شکست کھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں ۔
And This Is New Meaning Of Collateral Damage In The New Dictionary Of New World Order That This Time , Of All Times , The History Of The World Is To Be Rewritten


" COLLATERAL DAMAGE "
نیا کالم/ بلاگ/ مضمون
دعاگو ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

ماہر نفسیات وامراض ذہنی ، دماغی ، اعصابی ،
جسمانی ، روحانی ، جنسی اور منشیات

مصنف ۔ کالم نگار ۔ بلاگر ۔ شاعر ۔ پامسٹ

www.fb.com/duaago.drsabirkhan
www.drsabirkhan.blogspot.com
www.fb.com/drsabirkhan
www.YouTube.com/DrSabirKhan
www.YouTube.com/Dr.SabirKhan
www.drsabirkhan.wordpress.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں