بدھ، 8 اپریل، 2020

نمائش ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

" نمائش "
نیا کالم/ بلاگ/ مضمون
دعاگو ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

لمبی چوڑی کہانیوں کا سلسلہ اختتام پر ہے ۔ بہت پھیلاو آگیا تھا زندگی میں ، سکڑنے اور سکوڑنے کی مختصر سی کہانی شروع ہوگئی ہے ۔ زمینی خداوں نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا رکھا تھا ۔ آسمانی طاقت نے رسی کھینچ لی ہے ۔ سب کو جس جنگ عظیم ترین کا انتظار تھا ، اس کی شروعات ہوچکی ہے ۔ اب کچھ بھی نہیں بچنے والا ۔ اب کچھ بھی پہلے جیسا نہیں ہونے والا ۔ جن لوگوں نے جو کچھ کرنا تھا ، آج سے بہت پہلے کرلیا ۔ اور اپنے اپنے ہوم ورک کے بعد اب پریکٹیکل شروع کردیا ہے ۔
اور ہم ابھی تک سو رہے ہیں ۔ ایک دوسرے سے امداد مانگ رہے ہیں ۔ ایک دوسرے سے امداد لیکر ایک دوسرے کو بانٹ رہے ہیں ۔ اور نیکیاں کما رہے ہیں ۔ یہ جانے بنا ، یہ سوچے بنا ، یہ سمجھے بنا ، کہ اور کہانیوں کی طرح بہت جلد یہ کہانی بھی ختم ہو جانی ہے ۔ جن کے دلوں پر مھر لگ گئی ہو ، وہ تو قارون کی طرح اپنے خزانوں سمیت زمین میں دفن ہوجائیں گے ۔ آزمائش کے ان دنوں میں چار آنے بھی دینے سے قاصر رہیں گے ۔ اور جو دل پر جبر کرکے نمائشی خیرات میں دو چار سکے بھی دیں گے تو دینے سے پہلے فوٹوگرافی سیشنز کا باضابطہ اہتمام ہوگا ۔ پھر ذاتی میڈیا سیل کے نمائندے امداد بانٹنے کی وڈیوز اور تصاویر کو وائرل کریں گے ۔
ایک طرف کے اسکور بورڈ پر ہر لمحے مرنے والوں کی تعداد کی گنتی جاری ہے ۔ تو دوسری طرف امداد تقسیم کرنے والے اپنے اپنے اسکور کو ھائی لائیٹ کر کر کے ابھی تک زندہ بچ جانے والوں کے سامنے لا رہے ہیں ۔
حد سے بھی زیادہ حد ہوچکی ہے ۔
اللہ کا عذاب نازل ہوچکا ہے ۔ مگر ہم ہیں کہ اب بھی خود کو بدلنے کو تیار نہیں ۔ اللہ تعالی نے وضاحت کے ساتھ ہر شے کی نمائش کی ممانعت کی ہے ۔ اور خاص طور پر امداد ، خیرات ، صدقات ، ذکوات کے حوالے سے تو حکم ہے کہ دایاں ہاتھ دے تو بائیں ہاتھ کو علم نہ ہو ۔ اور ہمارا وطیرہ یہ ہے کہ آزمائش کی اس گھڑی میں بانٹ بعد میں رہے ہیں اور تشہیر پہلے کی جارہی ہے ۔ ہر فرد ، ہر جماعت ، ہر فلاحی ادارہ لوگوں سے امداد مانگ کر لوگوں میں تقسیم کررہا ہے ۔ اور بہت فخر سے ہر لمحے اپنا اسکور کارڈ ، اپ ڈیٹ کرکے لوگوں کے سامنے پہنچا رہا ہے کہ اب تک اتنے لاکھ ، اتنے کروڑ کا راشن بانٹا جا چکا ہے ۔ اور دلیل یہ رکھی جارہی ہے کہ نیکی کے ان کاموں کی تشہیر سے اور لوگوں کو بھی ترغیب ہوتی ہے کہ وہ بھی اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈالیں ۔
لیکن کیا سب لوگ عبدالستار ایدھی کو بھول گئے ہیں ۔ ابھی سے ۔ جنہوں نے زندگی بھر نہ ذاتی تشہیر کی اور کروائی اور نہ ہی اپنے فلاحی کاموں کی ۔ وہ تمام عمر پاکستان کی عوام کی ہر طرح خدمت کرتے رہے اور عزت سے اس دنیا سے چلے گئے ۔
اور اب ۔ اب نعوذباللہ یہ عالم ہے کہ گنتی کے چار تھیلے بھی گاڑی میں رکھے ہوں تو بھی چار گھنٹے کی لائیو وڈیو ، سوشل میڈیا پر چل رہی ہوتی ہے ۔
یہ نادان کی دوستی ہے ۔ ہم جانے انجانے میں ، اس طرح کی تشہیر اور نمائش کے ذریعے اور زیادہ اللہ تعالی کے قہر کو آواز دے رہے ہیں ۔ اس کڑے وقت میں جو رہی سہی مہلت ملی ہے ، اسے بھی ضائع کررہے ہیں ۔ کیا کسی نے یہ سوچا ہے کہ جو معصوم ، جو مسکین ، جو نادار یہ نمائشی امداد لینے پر مجبور ہے ، اس کے دل ، اس کی عزت نفس پر کیا گزر رہی ہوگی ۔ اور مستحقین کی مدد کے اس عمل میں جو چور اچکے ہڈ حرام اور فراڈئیے اپنی فنکاری دکھا دکھا کر سال سال بھر کا راشن جمع کرکے دوکانوں پر جا جا کر فروخت کررہے ہیں ، ان کو یہ موقع کس نے فراہم کیا ہے ۔ چلیں مان لیتے ہیں کہ ہم سب اور ہماری پوری قوم اپنی فطرت میں بھکاری ہے ، بھک منگی ہے ، لالچی ہے ، جاہل ہے ، خود غرض ہے ، مطلبی ہے ، تو بھائی لوگوں اگر لوگوں کی اکثریت کی نفسیات اور شخصیت ایسی ہے تو ایسے لوگوں کی مدد کے طور طریقے بھی نارمل سے ہٹ کر ہونے چاہئیں ۔ بصورت دیگر جن لوگوں کو واقعی اور حقیقی مدد کی ضرورت ہوتی ہے ، وہ اس بھیڑ چال میں ہماری مدد سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ یاد رکھئیے حقیقی ضرورت مند ، بہت کم کیمروں کے سامنے اپنا ہاتھ پھیلائیں گے ۔ ایسے لوگوں کو ڈھونڈ کر خاموشی سے ان کی مدد کرنا ہی حقیقی نیکی ہوگی ۔
نوٹ : کوشش ہوگی کہ اب ذرا مختصر اور مختلف تحریر لکھی جائے ۔ کہ کہانیوں کی کہانی ختم ہوگئی ہے ۔ وبا اور آزمائش کے ایسے وقت اگر اب بھی چیزوں کو سمیٹا نہ گیا تو آنے والے وقت اور زیادہ مشکل ہونے والے ہیں ۔ اللہ تعالی ہم سب پر اپنا رحم اور کرم کرے اور ہم سب کا ایمان سلامت رکھے ۔ آمین ۔

" نمائش "
نیا کالم/ بلاگ/ مضمون
دعاگو ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

ماہر نفسیات وامراض ذہنی ، دماغی ، اعصابی ،
جسمانی ، روحانی ، جنسی اور منشیات

مصنف ۔ کالم نگار ۔ بلاگر ۔ شاعر ۔ پامسٹ

www.drsabirkhan.blogspot.com
www.fb.com/duaago.drsabirkhan
www.fb.com/drsabirkhan
www.YouTube.com/DrSabirKhan
www.g.page/DUAAGO

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں