جمعرات، 26 مارچ، 2020

لاک ڈاون ۔ چوتھی قسط ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

" لاک ڈاون " چوتھی قسط
" Economical Pandemic "

نیا کالم/ بلاگ/ مضمون
دعاگو ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

جی ہاں ! دنیا بھر کے لوگوں کو اپنا غلام بنانے کے لئیے ضروری تھا کہ ان کی آزادی سلب کرلی جائے ۔ نیو ورلڈ آرڈر کے ایجنڈے کا دوسرا خطرناک حربہ اور اس مقصد کے حصول کے لئیے کرونا وائرس کی شکل میں ہولناک حملہ ۔ فرد ہو ، خاندان ہو ، قوم ہو یا ملک ، ہر ایک کی آزادی اس کی معاشی طاقت اور اس کے معاشرتی وسائل پر Dependent ہوتی ہے ۔
سائیکولوجیکل وار فئیر کے ساتھ ساتھ اگر انفرادی اور اجتماعی معیشت پر ضرب لگائی جائے اور مستقل لگائی جاتی رہے تو جلد یا بدیر ہر فرد ، ہر ملک نے گھٹنے ٹیک دینے ہیں ۔ اور چاہنے نہ چاہنے کے باوجود حملہ آور طاقتوں کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا پڑتا ہے ۔
کرونا وائرس کے ذریعے جہاں ایک طرف زمین کا بوجھ ہلکا کرنے کی سازش ہے کہ دنیا بھر میں کمزور قوت مدافعت والے اور بوڑھے ، ضعیف اور بیمار لوگ جو کسی نہ کسی شکل میں Economy پر Burden ہیں ، انہیں آخرت کا پروانہ تھما کر دوسری دنیا کے سفر پر روانہ کردیا جائے ۔ وہاں دوسری طرف دنیا کے ہر ملک کا معاشی طور پر بھٹہ بٹھا دیا جائے ۔ مکمل لاک ڈاون کرکے ۔ معیشت اور معاشرت کے پہیے کو روک کر ۔ ہر کمزور فرد ، ہر کمزور قوم ، ہر کمزور ملک کو صفحہ ہستی سے نیست و نابود کر کے ۔
اور باقی بچ جانے والوں کو باضابطہ یا بلا ضابطہ اپنے شکنجے میں جکڑ کر اپنا پابند کرکے ۔ اپنا Official یا Unofficial غلام بنا کر ۔ پوری دنیا کے ملکوں کو اپنا اسیر بنا کر ایک نئی Global State یا کالونی کی تشکیل کرکے ۔ کمپیوٹرائزڈ اور ڈیجیٹل ۔ آرٹیفیشل انٹلیجنس کی زیر نگرانی ۔ اور غلاموں کی طرح کی زندگی ۔ باقاعدہ راشن سسٹم کے تحت محض دو وقت کا محدود کھانا کہ اگلے دن نیو ورلڈ آرڈر کے کام کئیے جاسکیں ۔ کوئی آواز بلند کئیے بنا ۔
کورونا وائرس کی وجہ سے حالیہ گلوبل لاک ڈاون ، درحقیقت آئیندہ سالوں میں سامنے آنے والی زندگی کی پریکٹس ہے ۔ لوگوں سے کٹ کر ۔ لوگوں سے دور رہ کر ۔ جانوروں اور غلاموں کی طرح اپنے اپنے کھوکھوں اور پنجروں میں بند ۔ آرٹیفیشل انٹلیجنس کی الف بے جان کر اپنے اپنے گھروں سے اپنے کمپیوٹر یا موبائل فون پر کچھ دو پیسے کما سکتے ہو تو کمالو ۔ ورنہ دنیا سے منہہ موڑ لو ۔
نیو ورلڈ آرڈر میں کمزور ، غریب ، بیمار ، معذور ، کم عقل ، ضعیف اور بیوقوف کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ صرف اور صرف Fittest , Strongest , Intelligent , Powerful , Richest ۔ مارو گے تو خود کو بچاو گے ۔ مار دو یا مر جاو ۔
یہ ایجنڈا ہے نیو ورلڈ آرڈر کا ۔ اور ہم سب سو رہے ہیں ۔ دور جدید کی اس خطرناک جنگ کا مقابلہ کئیے بنا ، سائیکولوجیکل وار فئیر اور بائیوکیمیکل ہتھیاروں کے خفیہ ہاتھوں کو جانے بنا ، ہر چیز ہر بات کو تقدیر کے کھاتے میں ڈال کر ، کسی دوا ، کسی علاج کا سوچے بنا ہر مسئلے ، ہر بیماری ، ہر وبا ، ہر نئے حملے کا حل دعاوں میں ڈھونڈتے ڈھونڈتے خاک میں دفن ہو رہے ہیں ، ہوتے چلے جارہے ہیں ۔
بیشک رزق اور موت اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے ۔ لیکن خودکشی کو حرام قرار دیا گیا ہے ۔ اور حلال رزق کے لئیے گھر بیٹھنے کی بجائے باہر نکل کر محنت اور جستجو کا حکم ہے ۔
اور سب سے بڑھ کر اپنی خودی ، خود داری ، اور آزادی کو زندگی کی آخری سانس تک برقرار رکھنے کی ہدایت ہے ۔
ایمانداری سے سوچئیے ۔ کم از کم اپنے قلب ، اپنے ذہن اور اپنی روح کو لاک ڈاون ہونے سے بچائیے ۔ ہم میں سے کتنے لوگ نیو ورلڈ آرڈر کے ایجنڈے سے واقف ہیں ۔ ہم میں سے کتنے لوگ سائیکولوجیکل وار فئیر کے طور طریقوں کو جانتے ہیں ۔ ہم میں سے کتنے لوگ آج کی جنگ لڑنے اور لڑ کر جیتنے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔ ہم میں سے کتنے لوگ آرٹیفیشل انٹلیجنس اور آرٹیفیشل سپر انٹیلیجنس کی ریشہ دوانیوں اور سازشوں سے نپٹنے کے لئیے Equipped اور تیار ہیں ۔
ایک دوسرے کی مدد بہت ضروری ہے ۔ مگر اس نئے محاذ پر لڑنے کی تیاری بھی اتنی ہی ضروری ہے ۔ اپنے پیروں پر کھڑا رہ کر دوسروں کو بھی ان کے پیروں پر کھڑا کرنے کی بھی ذمہ داری ، ضروری ہے ۔
ایک ایسا سرکل ، ایک ایسا گروپ بنانا بھی ضروری ہے جو تن من دھن سے نیو ورلڈ آرڈر اور سائیکولوجیکل وار فئیر اور آرٹیفیشل انٹلیجنس کے Attacks کو Counter کرنے کی صلاحیت سے مالا مال ہو ۔ اور اپنے مذہب ، اپنی قوم ، اپنے ملک کا دفاع کرنے کی Expertise رکھتا ہو ۔
واضح رہے کہ ہر فرد ہر کام نہیں کرسکتا ۔ ہر فرد ہر کام کی اہلیت نہیں رکھتا ۔ آپ کچھ بھی کرتے ہوں ۔ آپ کچھ بھی کرسکتے ہوں ۔ آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں ۔ بس آپ کی نیت میں اخلاص ہونا ضروری ہے اور خود آگہی اور حال اور حالات حاضرہ سے آگاہی ہونا ضروری ہے ۔
گلوبل لاک ڈاون تو اب ہوا ہے ۔ مگر نیو ورلڈ آرڈر کے حوالے سے میں گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے گاہے بگاہے انہی صفحات میں آپ سب کو آگاہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہوں ۔ اپنی تمام ذمہ داریوں کو کسی Aid یا کمک کے بنا ، محض اللہ تعالی کی رحمت کے سہارے اپنی پروفیشنل فیلڈ سے ہٹ کر نبھانے کی کوششوں کے بعد جو وقت بچ جاتا ہے ، وہ اسی طرح دیکھنے ، سوچنے اور لکھنے میں گزرتا ہے کہ جو کام میں اکیلے نہیں کرسکتا یا جن کاموں کی مجھ میں اہلیت نہیں ، وہ آپ میں سے کوئی اپنے ذمے لے کر اس کام کو آگے بڑھا سکے ۔
اس موضوع پر انشاء اللہ ، بشرط زندگی ، اور بھی لکھتا اور کہتا رہوں گا ۔ اس موضوع پر پرانی تحریریں پڑھنے کے لئیے یا تو امت کے Archive کی مدد لیں یا میرے سوشل میڈیا کے ان صفحات پر ڈال لیں ۔ وہ بھی اسی وقت ، اگر آپ نئے دور کے نئے تقاضوں کے مطابق اپنے مذہب ، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کی بقا کی نیت رکھتے ہوں ۔
آپ ان Links پر گزشتہ Articles پڑھ سکتے ہیں ۔
www.drsabirkhan.blogspot.com
www.fb.com/duaago.drsabirkhan
www.YouTube.com/Dr.SabirKhan
اور پھر اس حوالے سے میرے علم میں اضافے کے لئیے ، آپ کے ذہن میں جو کچھ ہو ۔ کوئی بات ، کوئی خیال ، کوئی سوچ ، کوئی آئیڈیا ، کوئی سوال یا جو خواب میں نے آپ کے سامنے رکھا ہے ، اس کے حوالے سے کوئی مشورہ یا پلان ۔ تو مجھ سے ضرور Share کیجئیے گا ۔ اس بہانے مجھے یہ پتہ چل جائے گا کہ جذباتیت اور جذباتی پن کی فضا میں Logical لوگ کتنے فیصد ہیں اور Logician کتنے ۔
وقت ختم ہورہا ہے ۔ آخرت سر پر کھڑی ہے ۔ اللہ تعالی نے ہماری نیت اور ہمارے اعمال کی سچائی کو دیکھنا ہے ۔ ہمارا کام کوشش کرنا ہے ۔ رزلٹ کا فیصلہ ، اللہ کے پاس ہے ۔

" لاک ڈاون " ۔ چوتھی قسط
" ECONOMICAL PANDEMIC "
نیا کالم / بلاگ / مضمون
دعاگو ۔ ڈاکٹر صابر حسین خان

ماہر نفسیات وامراض ذہنی ، دماغی ، اعصابی ،
جسمانی ، روحانی ، جنسی اور منشیات

مصنف ۔ کالم نگار ۔ بلاگر ۔ شاعر ۔ پامسٹ

www.fb.com/duaago.drsabirkhan
www.drsabirkhan.blogspot.com
www.YouTube.com/Dr.SabirKhan
www.fb.com/Dr.SabirKhan
www.g.page/DUAAGO 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں