منگل، 5 مارچ، 2019

پناہ

"پناہ"
                     (21.9.83)
                 "ڈاکٹر صابر حسین خان"

جب بھی کبھی میرے
خیالوں کے جنگل میں
آگ بھڑکنے لگتی ہے
غم کے بادل
جانے کہاں سے آ آکر
دل کے آسماں پہ چھا جاتے ہیں
اور پھر دانش و بینش کی
نرم بوندیں
چہار طرف اپنا سایہ کرلیتی ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں