"پناہ"
(21.9.83)
"ڈاکٹر صابر حسین خان"
جب بھی کبھی میرے
خیالوں کے جنگل میں
آگ بھڑکنے لگتی ہے
غم کے بادل
جانے کہاں سے آ آکر
دل کے آسماں پہ چھا جاتے ہیں
اور پھر دانش و بینش کی
نرم بوندیں
چہار طرف اپنا سایہ کرلیتی ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں