جمعہ، 1 مارچ، 2019

حوالہ

"حوالہ"
                    (18.9.83)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

تم نے میری سوچوں کو پتھرا دیا
میری فکر کو منجمد بنا دیا
اور میں چپ رہا
تم اپنے ترکش کے کئی تیر
آزما چکی ہو
مگر اب ذرا خیال  رہے
اب میری باری ہے
میں بھی محبتوں کی
نیلی خموش جھیل پہ
پہلا پتھر پھینک چکا ہوں
اب تم کو جانے کتنی آنکھیں
میری آنکھوں سے دیکھیں گی
اب تم کو جانے کتنے لوگ
میرے حوالے سے پہچانیں گے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں