جمعہ، 1 مارچ، 2019

امکان

"امکان"
                           (30.8.83)
               "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میری نظر پڑتے ہی
کیوں تمہاری نظریں جھک گئیں
کیوں تمھارے قدم آج
یکبارگی لڑکھڑانے لگے
کیا یہ بھی ممکن ہے کہ
پت جھڑ کے موسم میں
جب دل کے نغمے ڈوبتے ہوں
اور آنکھوں کی شمعیں بجھتی ہوں
بھولی ہوئی محبت کی کونیل
دل میں پھر سر اٹھانے لگے
شاید یوں بھی ہوسکتا ہے
ورنہ تمھارے چہرے پر
میری نظروں کی حدت سے
آج حیا کے گلاب نہ کھلتے
تمھاری آنکھوں میں
میرے جذبوں کی شدت سے
ستاروں کے خواب نہ اترتے
چلتے چلتے مجھ پر
یکدم نظر پڑتے ہی
تمھارے قدم نہ ڈگمگاتے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں