بدھ، 6 مارچ، 2019

من چاہی آواز

"من چاہی آواز"
                          (28.4.88)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

گرمیوں کی رات ہو
اور رات کا سناٹا ہو
گھر کے مکین
گہری نیند میں لیٹے ہوں
بند کمرے میں
چھت کا پنکھا
گرم ہوا دیتا ہو
زرد مٹیالی آنکھیں
بار بار گھڑی کی طرف
اٹھتی ہیں
سیکنڈ کی سوئی کے ساتھ
دل ڈول ڈول جاتا ہو
اور پھر اچانک
ٹیلی فون کی گھنٹی بجتی ہو
اور لرزتے ہاتھوں میں
دبے رسیور سے
آنے والی کوئی من چاہی آواز
کانوں میں سر گھومنے لگے
تو ایسے سمے
یہ دنیا کتنی حسین لگتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں