جمعرات، 21 فروری، 2019

عدسہ

"عدسہ"
                       (14.5.83)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میرے افکار کے ریشم کی
تار تار کرنوں نے
جو تانا بانا بنا ہے
کہنے کو اس کی
شکلیں کئی ہیں لیکن
سب شکلوں نے مل جل کے
تمھارے ہی عکس میں
سات رنگ بھرے ہیں
مگر میری دسترس سے باہر ہے
یقین کا وہ عدسہ
جو تم کو میں دے سکوں
کہ تم دیکھ سکو اپنی
سوچ کی آنکھوں میں
لگا کر اس کو میری
کاوشوں میں جھلکتے ہوئے
عکس کو جس میں
تمھارے نام کے چمکتے ہوئے
رنگ بھرے جا چکے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں