منگل، 19 فروری، 2019

لکیریں

"لکیریں"
                      (28.4.83)
                 "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میرے زخموں کے آئینے پر
درد کی جو ہلکی ہلکی گرد جمی تھی
اس پر کوئی اپنے ہاتھ
کی لکیروں کا عکس چھوڑ گیا ہے
دھندلی دھندلی تحریر میں
انگلیوں کے نشتر سے
اپنے نام کے حرف رقم کر گیا ہے
مگر اس کے ہاتھ کی
لکیروں کے عکس میں میرے نام کی
لکیر کا کہیں بھی
کوئی پر تو نہیں ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں