جمعہ، 22 فروری، 2019

آنچل

"آنچل"
                       (12.6.83)
                  "ڈاکٹر صابر حسین خان"

ہر شام میری انگلیاں
میری سوچ سے دامن چھڑا کے
بے اختیار ہو کر
شوکیس پہ رکھے ہوئے
ٹیلی فون کی جانب
قدم بڑھاتی ہیں
مگر ہر بار تمھارے
گلابی آنچل کا خیال
آگے بڑھتی ہوئی انگلیوں کے
راستے کی دیوار بن جاتا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں