منگل، 26 فروری، 2019

امید

"امید"
                           (29.7.83)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

وقت کے سمندر میں
زندگی کا سفینہ
طوفانوں کے تھپیڑے کھاتے ہوئے
تیسرے کنارے کی تلاش میں
ہواؤں کے قلم سے
موجوں کی کتاب پہ
ادھورے نقش ابھرتا ہوا
اس سمت میں بہے جارہا ہے
جہاں نظروں کے آخری سرے پہ
آسماں سمندر کی
آغوش میں اپنا سر رکھے
صدیوں سے سوئے جارہا ہے
امید تو ہے کہ شاید
تیسرا کنارہ وہیں کسی
چٹان کی چھاؤں میں
چھپا ہوا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں