منگل، 19 فروری، 2019

دھنک

"دھنک"
                     (11.4.84)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

تم کو خطہ لکھنے کا
بارہا سوچا ہے میں نے
مگر!
نت نئے مضمونوں کو
ان گنت خیالوں کو
اس وقت کے لیئے
رکھ چھوڑا ہے
جب میں ………
تمہاری آنکھوں میں
کوئی سندیسہ پانے کی
اور پاکر
آنکھوں سے لگانے کی
تمنا کے دھنک رنگ
بکھرتے ہوئے دیکھوں گا
مجھ کو اس وقت کا
انتظار ہے………
اور اپنی چاہت کی سچائی پر
اعتبار ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں