منگل، 26 فروری، 2019

دھوئیں کا حصار

"دھوئیں کا حصار"
                    (30.7.83)
                    "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میرے دل کے کھلتے ہوئے
پھول کی آتشی پتیوں پر
تمھاری یاد کی شبنم کے
شعلے اپنی تمام تر
صباحتوں کے ساتھ
اس طرح برسے ہیں کہ
اب رات کے دھندلکے میں
میرے اندر اور باہر ہر طرف
جد نگاہ تک
نیلگوں دھوئیں کی حکمرانی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں