"غزل" (11.8.83) "ڈاکٹر صابر حسین خان"
کوئی بولے تو برا لگتا ہے مجھے جیون بھی سزا لگتا ہے
رخ پندار پہ حیاد دیکھی ہے کسی کی یاد کا صلہ لگتا ہے
شب غم کی خلوتوں میں اسکا خیال مجھے تو دیا لگتا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں