جمعرات، 28 فروری، 2019

کانچ کا پل

"کانچ کا پل"
                        (19.8.83)
                  "ڈاکٹر صابر حسین خان"

یہ ضروری تو نہیں
چاہنے والوں کے خواب
سدا تعبیریں دیکھا کریں
اور یوں بھی نہیں ہوتا
کہ ہر چیز کی تمنا
ہمکنار ساحل ہوا کرے
کہ چاہنے اور پانے کی
گھنیری وادیوں کے درمیاں
تقدیر کی اندھیری گھاٹی
وقت کے دریا کو اپنی
آغوش میں لئیے
صدیوں سے سو رہی ہے
اس پار جایا تو جا سکتا ہے
لیکن پہلے بیچ میں حائل
کانچ کے پل کو طے کرنا پڑتا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں