جمعہ، 22 فروری، 2019

شکست

"شکست"
                       (11.6.83)
                  "ڈاکٹر صابر حسین خان"

کئی صدیوں جتنے دنوں کے بعد
تھکا ہارا,بوجھل پروں کے ساتھ
زخمی پنچھی ہواؤں کے بھنور کو
شکست دے کر اپنے ٹھکانے
واپس لوٹا تو ہے لیکن
اس کی ڈوبتی ہوئی آنکھوں
کی آخری چمک
جھلملا کر بجھ گئی ہے
اس کی نڈحال نظریں
آخری منظر کو دیکھ کر
ایک لمحہ کو سوچتی ہیں
کہ کیا پرندوں میں بھی
ذرا سی دیر کے انتظار کے بعد
ساتھی بدل لینے کی
ریت پڑگئی ہے اور پھر
وہ جو ہواؤں کے بھنور کو
شکست دیکر آیا تھا
ذرا سی دیر کی شکست کے بوجھ تلے
ہمیشہ کیلئے ڈوبتا چلا گیا
کہ اندر کی شکست
ہمیشہ جاں لیوا ہوا کرتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں