جمعرات، 21 فروری، 2019

غزل

"غزل"
                      (2.6.83)
                    "ڈاکٹر صابر حسین خان"

ٹھنڈی دھوپ میں تپتی چھاؤں کو برستے دیکھنا
دل کے درد کو غم کی مہک میں بدل کے دیکھنا

بستی پھول سی, باسی چاند کو چاہتے ہوں تو
چہروں پر تم دھنک رنگوں کو بکھرتے دیکھنا

بڑھتی آس نے اس کی آنکھ کے اشارے سمجھے
ساری شام اب دل کےگاؤں تو تڑپتے دیکھنا

پچھلا پہر ہو اور تنہائی کاسماں تو تم بھی
جاتی دھوپ کے بھاگتے سائے کو پکڑ کے دیکھنا

زرد چاند کی چھائی ہوئی ہو شجرپہ تم تو تم
کھلتے پھول پہ گرتی اوس کو پگھلتے دیکھتا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں