جمعرات، 21 فروری، 2019

پیار کے پلوں تلے


"پیار کے پلوں تلے"
                        (17.5.83)
                 "ڈاکٹر صابر حسین خان"

پیار کے پلوں تلے
یاس کا پیاسا پانی
جھلمل جھلمل کرتی
امید کی کرنوں کی
باہوں کو تھامے
بے نشاں منزل کی جانب
رواں دواں ہے
اور ایک مسافر
پیار کے پلوں تلے
انجانے سفر کی تھکن کا
لبادہ اوڑھے
جگمگ جگمگ کرتی
یاس کی لہروں کو
امید کی کرنوں کے
سینے سے لگتے ہوئے
دیکھ رہا ہے ……مگر
چمکتے ہوئے اندھیرے کا
مہیب سناٹا مسافر کے
سینے میں اپنا
خنجر اتار چکا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں