بدھ، 27 فروری، 2019

ادھورے

"ادھورے"
                          (16.8.83)
               "ڈاکٹر صابر حسین خان"

آج کی شام بھی کیسی شام تھی
میں اپنے دل کے کینوس پر
تمھاری یادوں کے رنگوں سے
چاہتوں کی تصویر بنا رہا تھا
کہ اچانک آسماں سے
ایک تارا ٹوٹا
اور
روشنی کی زنجیر بناتا ہوا
سیدھا زمیں پہ گرگیا
مگر اس ایک لمحے کی روشنی نے
وہ سارے نقش ابھار دیئے تھے
جو میں ابھی تک
کینوس پہ نہ دھال سکا تھا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں