جمعہ، 22 فروری، 2019

آخری لغزش

"آخری لغزش"
                       (14.6.83)
                  "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میں نے اپنے شانے پہ
آپ اپنی صلیب اٹھائے
کب تک لہولہان قدموں سے
کانٹوں اور کنکروں پہ
مصروف سفر رہوں گا
کہ اب میرے ناتواں کندھوں پہ
رکھی ہوئی لغزشوں کے
بوجھ کی گٹھڑی سے
ندامتیں رس رس کر
میرے زندہ لہو میں
گھلنے کیلئے میرے پاؤں
تلے آنے لگی ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں