بدھ، 20 فروری، 2019

اڑان

"اڑان"
                   (7.5.83)
                  "ڈاکٹر صابر حسین خان"

شام کے پھیکے سرمیگیں اجالے میں
تمام پرندے قطار بناکر
اپنے اپنے بسیروں کی جانب
تمام دن کی تھکن کو
اپنے اپنے پروں میں سمیٹے ہوئے
اڑان کے جاں فرسا مگر کیف آگیں
مرحلوں سے گزر رہے ہیں
کھڑکی بھر آسمان سے
جھانکتا ہوا یہ منظر
کتنا خوشنما ہے مگر
گھر سے کوسوں دور
کچے سرائے کے چھوٹے سے کمرے
میں ٹہرکے ہوئے مسافر کی
جلتی بجھتی آنکھوں میں
یاس واس کے پرندوں کی
پرواز کے دل فریب منظر کی
خوشنمائی کو ننھے دئیے کی
ٹمٹماتی ہوئی لونے بجھا سا دیا ہے
ڈھلتی شام کے ان لمحوں میں
بجھتے ہوئے منظر کے ساتھ
ڈوبتے ہوئے دل کے جذبات
کب کسی نے محسوس کئیے ہیں


            

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں