جمعرات، 21 فروری، 2019

صحرا کے پھول

"صحرا کے پھول"
                     (3.6.83)
                    "ڈاکٹر صابر حسین خان"

تہنائی اور خاموشی کی
حنوط شہدہ لاشیں
صدیوں سے وقت کے
سست روپر پلک جھپکتے ہی
نظروں سے اوجھل ہوجانے والے
اہرام میں
مہیب اندھیروں کے
تابوتوں میں بند
پہلو بہ پہلو لیٹی ہوئی ہیں…مگر
سنگلاخ پگڈ نڈیوں پہ
آبلوں کے پانی سے
گل والالہ کھلانے والے
کوہ کن کا تیشہ ابھی
وقت کے اہرام کی
دیواروں سے کوسوں دور ہے
جن پہ تار عنکبوت سے بنے ہوئے
جالوں کی چھوٹی چھوٹی
پہاڑیوں کے حد نظر
تک پھیلے ہوئے بیکراں
سلسلے اپنے قدم بچھا چکے ہیں
    

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں