جمعہ، 18 جنوری، 2019

سبز قدم

"سبز قدم"
                     (29.6.83)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

آفتاب مشرق کی چادر اوڑھے
نیند کی سرمئی وادیوں کی
سیر کو جا چکا ہے
ابابیلیں اپنے اپنے پروں پر
کل کی خوراک کی فکر باندھے
واپس لوٹ رہی ہیں
میرے کان آن بہ آن
گونجتی ہوئی اہٹوں پر
لگے ہوئے ہیں
تنہائی کے ذرد جسم کا سبز قدم
دبے قدموں
میرے گھر کے دروازے پر
دھمکتے ہوئے دستک دے رہا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں