پیر، 21 جنوری، 2019

اندھیرے,رات کا تنہا آسمان کا دکھ

"اندھیر,رات کا تنہا آسمان کا دکھ"
                       (10.11.89)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

دل کے کینوس پر
زرد چہرے کے تیکھے نقش
کاڑھےتو جاسکتے ہیں
اور سلیٹی شام کے ماتھے پر
کسی کے سندر نام کے حرف
ٹانکے بھی جاسکتے ہیں
لیکن
آشتفتہ سری کا کہناہے
کہ یوں کرنے سے کہیں
کوئی روٹھ نہ جائے
سفر کے آغاز میں ہی
کوئی ساتھ چھوٹ نہ جائے
درد سے دھڑکنے
کسی دل کے تار
احساس کے بوجھ
کہیں ٹوٹ نہ جائیں
اور جو یوں نہ ہو
تو یوں بھی تو ہو سکتا ہے
کہ آپ اپنا ہی دل
بے قرار وحشتوں کا شکار ہو کر
کسی بے انت سفر کو نکل جائے
اور پھر کہیں پلٹ نہ پائیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں