جمعہ، 25 جنوری، 2019

گو کسی بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا

"گو کسی بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا"
                     (18.6.87)
              "ڈاکٹر صابر حسین خان"

کوئی کسی کی خاطر اپنا راستہ نہیں بدلتا
ساری زندگی کوئی کسی کے ساتھ نہیں چلتا
ترک تعلق پہ کبھی آسماں نہیں ٹوٹتا
غلطیوں اور غلط فہمیوں کے سبب
پیدا ہونے والی دوریاں
کبھی قیامت کا سبب نہیں بنتیں
مگر پھر بھی اتنا تو ہو
ذرا ذرا سی باتوں کو
انا کا مسئلہ بننے سے پہلے ہی
مل بیٹھ کر دور کر لیا جائے
کوئی بات جہاں تک بن سکے
خوش اسلوبی سے بنالی جائے
زندگی جہاں تک ممکن ہو
ایک دو جے کے ساتھ بتالی جائے
کوئی ساتھ جہاں تک نبھ سکے
خوش اطواری سے نبھا لیا جائے
کسی روٹھے ہوئے دوست کو
وقت گزرنے سے پہلے ہی منالیا جائے
کہ اپنے اپنے راستوں کی
کٹھن ساعتیں کاٹنے کیلئے
کھوئی ہوئی محبتوں کی ضرورت
اکثر پڑا کرتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں