جمعرات، 24 جنوری، 2019

تمھی کہو کیا لکھا جائے

"تمھی کہو کیا لکھا جائے"
                       (27.1.88)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

قلم ہاتھ میں لے تو لیا ہے لکین
دل کہتا ہے وہ بات لکھو
جو دل کے ریشے ریشے میں چھپی ہوئی ہے
خون کے ہر ایک قطرے سے چھلک رہی ہے
اور فکر ڈر کے مارے تھر تھر کانپ رہی ہے
دانش کی زبان میں کہہ رہی ہے
کہ ہر بات پہ سے پردہ اٹھانے والوں کے
ہاتھ قلم کردیے جاتے ہیں
کوئی ہے کہیں جو ہم لوگوں کو بتا سکے
کہ ہاتھ میں قلم لے کر
چھوٹی سچی باتیں لکھ کر
لوگوں کے دل بہلاتے رہنے میں بڑائی ہے
یا اپنے ہاتھ قلم کروا کے
آنے والی نسلوں کے لیے
سوچنے اور لکھنے کی نئی باتیں
پیدا کرتے رہنا ہی سچائی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں