منگل، 22 جنوری، 2019

انتظار

"انتظار"
                    (10.11.89)
                 "ڈاکٹر صابر حسین خان"

جب جب شام
رات کے شانے پہ
سر رکھ کر
مسکیاں لے لے کر روتی ہے
اور ڈوبتی تاریخوں کا چاند
ستاروں سے آنکھیں چراتا ہے
اور دل
درد کے بوجھ تلے
دوبتا چلا جاتا ہے
اور کہیں بھی کوئی سائباں
کوئی مہرباں
دکھائی نہیں دیتا ہے
تو ایسےسمے
تم سنگ بتائے لمحوں کی یاد
ڈھارس کا ساماں بن جاتی ہے
تم سے دوبارہ ملنے کی
پھر سے امید بندھاتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں