جمعہ، 25 جنوری، 2019

مناجات

"مناجات"    
                    (24.11.87)
               "ڈاکٹر صابر حسین خان"

اب جب کہ دوئی مٹ چکی ہے
اور دوریاں دور ہوئی ہیں
ہم پر لازم ہے کہ اب
ہر درد کو دل میں  دبا رکھنا ہے
ہر لخط عشق کا لحاظ رکھا ہے
اپنے آپ کو فقیر بنالیا ہے تو پھر
ہر ساعت سامنے کا سہ گدائی رکھنا ہے
ہر بات سہہ لینی ہے
کھلی آنکھوں میں ہر راز چھپا رکھا ہے
ہر رات اپنے ہاتھوں سے
اپنے سر کو اتار رکھنا ہے
ہر آہ کو پی لینا ہے
ہر لمحمے جاگتے رہنا ہے
کہ نہ.جابے کون سی گھڑی
آسمان کی روشنی ہمیں
قناعت سے سر فراز کرکے
کائنات سے ہجراز کرکے
اپنے آپ سے بھی بے نیاز کردے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں