پیر، 21 جنوری، 2019

ہم عجیب آدمی ہیں.....

"ہم عجیب آدمی ہیں…"
                    (14.1.90)
                "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میں نے تم سے کہا نہیں تھا
'میں اور طرح کا آدمی ہوں,
)تم نے غالبا سمجھا ہوگا
سب یہی کہتے ہیں
سب ایک جسے ہوتے ہیں)
تم نے سوچا ہوگا
اب جو تم مجھ سے
بے اعتنائی بر تو گی
تو آپ ہی میں تمھارے پیچھے
آوں گا
(تمھارا دل لبھاوں گا
تم روٹھوں تو تم کو مناوں گا)
تم نے جو چاہا تھا
(جو سوچا تھا)
ایسا نہ ہو سکا
میں تمھاری خاطر
اپنا راستہ بدل نہ سکا
اب جو میں
تمھیں تمھارے مقام پر چھوڑ کر
اگلا باب کھول چکا ہوں
تو تم شکایت بھری نگاہوں سے
میرا پیچھا کیوں کرتی ہو
یاد نہیں ہے
میں نے تم سے یہ بھی کہا تھا
'اور طرح کے آدمی بھی
ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں,

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں