جمعرات، 17 جنوری، 2019

Puzzle

"Puzzle
                   (10.1.87)
                  "ڈاکٹر صابر حسین خان"

شام کے پچھلے پہر
جب دونوں وقت گلے ملتے ہیں
میں سوچتا ہوں
کہ یہ جو کئی صدیوں سے میری روح تشنہ لب و آبلہ پا
اہرام ذات کی غلام گردشوں میں
بےچین وبےتاب بھٹک رہی ہے
تو کیا
نیلے آسماں کے سائباں تلے
وقت کی انہی جاں لیوا ساعتوں میں
مدفن کے آہنی دروازے کے باہر
قندیل صفت و تیشہ بدست
کوئی کوہ کن
مٹی اور پسینے سے آٹا ہوا
چٹانوں کا سینہ کاٹتے ہوئے
کوئی راستہ بنا رہا ہوگا
یا آہنی دروازے کی دوسری طرف
خالی ہواوں میں گونجتا ہوا
عمیق سناٹا سو رہا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں