ہفتہ، 26 جنوری، 2019

خود بخود

"خود بخود"
                      (23.2.87)
               "ڈاکٹر صابر حسین خان"

میری باتوں کے سچ سے گھبرا کے
آپ ہی تم روٹھی ہو
آپ ہی باتیں کرنا چھوڑی ہیں
میں جو اب چپ رہوں گا
ہونٹوں پہ اور آنکھوں میں
اب جو کوئی بات نہ ہوگی
تو میری خموشی کے سچ سے گھبرا کے
آپ ہی تم بولوگی
آپ ہی باتیں کرنے لگو گی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں