بدھ، 23 جنوری، 2019

بڑی دیر کی

"بڑی دیر کی…"
                          (2.12.88)
               "ڈاکٹر صابر حسین خان"

لوگ کہتے ہیں
دروازہ کھولو!
دیکھو!
روٹھا ہوا سورج
مان گیا ہے
اور ہوا کے ساتھ
تمھارے آنگن میں
سنہری دھوپ
اٹھا لائے ہیں
لوگ کہہ رہے ہیں
اٹھو!
دروازہ کھولو!
کہ.تمھارے کمرے میں بھی
روشنی ہو
لوگوں کا کہنا بجا
لیکن
کیا لوگوں کو نہیں پتہ
کہ تاریکی اور تنہائی میں
جب آنکھیں
پانی بہاتے بہاتے
تھک جاتی ہیں
تو پھر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے
اندھیروں اجالوں سے روٹھ کر
سدا کی چپ سادھ لیتی ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں