جمعہ، 18 جنوری، 2019

فنکار

"فنکار"
                     (11.7.83)
                    "ڈاکٹر صابر حسین خان"

کچھ ہے خبر تم کو بھی کہ
ایک شخص اندھیری راتوں میں
تمھاری یادوں کی میٹھی شمعیں
اپنی سوچ کے فانوسوں میں
دل کے سلگتے ہوئے خون سے
روشن کرکے ستارہ سحر کے
طلوع ہونے تک
تاروں کی بارات میں
چاندنی کے سائبان تلے
احساس کی تپتی دیواروں پہ
تمھارے شیریں نام کے
مہکتے ہوئے حروف
خوں فگار انگلیوں کے ترچھے قلم کو
خون جگر کی روشنائی میں
ڈبو ڈبو کر لکھا کرتا ہے
لکھ لکھ کے مٹایا کرتا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں